O Sanam Tery Na Aany او صنم تیرے نا آنے کی قسم کھاتا ہوں میں | Haji Mahboob Ali Qawwal Golra Sharif

Описание к видео O Sanam Tery Na Aany او صنم تیرے نا آنے کی قسم کھاتا ہوں میں | Haji Mahboob Ali Qawwal Golra Sharif

Qalam || Hazrat Pir Syed Ghulam Moeen Uddin Gillani R.a
کلام حضرت پیر سیّد غلام معین الدین گیلانی بڑے لالہ جی سرکار رحمتہ اللہ علیہ

Recitation || Haji Mehboob Ali Qawwal RA
Darbari Qawal Dargah e Aaliya Ghosia Mehria Golra sharif
بہ صوت الجمیل عندلیبِ رومی ؒ حاجی محبوبؒ علی
درباری قوال درگاہِ عالیہ غوثیہ مہریہ گولڑہ شریف

location || Darbar e Aaliya Ghosia Mehria Golra sharif Sector E-11 Islamabad Pakistan


English translation || Musab bin Noor
انگریزی ترجمہ : مصعب بن نور

__________________________________

Presented by || Muhammad Ishfaq Ghallo

Whatsapp Channel || https://whatsapp.com/channel/0029Va7y...

Whatsapp || https://wa.me/923055000692

Facebook ||   / sagekoyeyar  

Twitter ||   / koy_sag  

Instagram || https://instagram.com/mehrvi11?igshid...


Tumblr || https://www.tumblr.com/blog/sagekoyeyar

Soundcloud ||   / sag-e-koy-e-yar  

TikTok | https://www.tiktok.com/@sagekoyeyar?_...

-------------------------------

__________________________________


او صنم ! تیرے نہ آنے کی قسم کھاتا ہوں میں
اس دل بیتاب کو دن رات سمجھاتا ہوں میں

کیسی آنکھیں پھیر لیں ! انجان کیسے بن گۓ
دیکھ کر انکی طرف حیران ہو جاتا ہوں میں

دور ہوتے ہوتے آخر دور اتنے ہو گۓ
دل میں رکھ کر پھر بھی انکو دور ہی پاتا ہوں میں

جبکہ ملنے کی کوئی صورت نظر آتی نہیں
لے کے پھر تصویر انکی دل کو بہلاتا ہوں میں

آپ اپنی آنکھ سے آ کر کسی دن دیکھ لیں
ابر نیساں کی طرح برسات برساتا ہوں میں

کیا کروں اس کے سوا کچھ اور تو ہوتا نہیں
یاد جب آتے ہیں وہ آنسو بہا لیتا ہوں میں

رسم الفت توڑ کرقطع تعلق کر لیا
ایسے لوگوں سے محبت کر کے پچھتاتا ہوں میں

وہ گلے شکوے گۓ وہ پیار کی باتیں گئیں
اب تو انکو دور ہی سے دیکھتا جاتا ہوں میں

کیا کہوں ؟ کس سے کہوں ؟ اب کون سنتا ہے میری
جس طرف بھی دیکھتا ہوں ! غیر ہی پاتا ہوں میں

یہ تو بتلا دو ذرا ! آخر معمہ ہے یہ کیا ؟
سامنے آتے ہیں وہ بیچین ہو جاتا ہوں میں

یاد رفتہ دل میں لے کر ان کی بزم ناز میں
دل دبائے سر جھکائے یوں چلا جاتا ہوں میں

اس چمن کی ہر کلی ہر پھول ہر ہر رنگ میں
حسن مطلق کا کرشمہ دیکھتا جاتا ہوں میں

خوب ہی اچھا کہا مشتاق ! جس نے یہ کہا
بیوفا کہتے ہیں تجھکو اور شرماتا ہوں میں

Комментарии

Информация по комментариям в разработке