Logo video2dn
  • Сохранить видео с ютуба
  • Категории
    • Музыка
    • Кино и Анимация
    • Автомобили
    • Животные
    • Спорт
    • Путешествия
    • Игры
    • Люди и Блоги
    • Юмор
    • Развлечения
    • Новости и Политика
    • Howto и Стиль
    • Diy своими руками
    • Образование
    • Наука и Технологии
    • Некоммерческие Организации
  • О сайте

Скачать или смотреть Hajj ki Fazilt O Ahmiyat | Hajj Bayan 2025 by alima shumaila qadri

  • Alima Shumaila Qadri Rizvi
  • 2025-05-24
  • 544
Hajj ki Fazilt O Ahmiyat | Hajj Bayan 2025 by alima shumaila qadri
What are the months of Hajj?Hajj ki fazilt O Ahmiyathajj ki fazilthajj complete bayan 2025umrahajj naatwurbanialima shumaila qadri rzvi
  • ok logo

Скачать Hajj ki Fazilt O Ahmiyat | Hajj Bayan 2025 by alima shumaila qadri бесплатно в качестве 4к (2к / 1080p)

У нас вы можете скачать бесплатно Hajj ki Fazilt O Ahmiyat | Hajj Bayan 2025 by alima shumaila qadri или посмотреть видео с ютуба в максимальном доступном качестве.

Для скачивания выберите вариант из формы ниже:

  • Информация по загрузке:

Cкачать музыку Hajj ki Fazilt O Ahmiyat | Hajj Bayan 2025 by alima shumaila qadri бесплатно в формате MP3:

Если иконки загрузки не отобразились, ПОЖАЛУЙСТА, НАЖМИТЕ ЗДЕСЬ или обновите страницу
Если у вас возникли трудности с загрузкой, пожалуйста, свяжитесь с нами по контактам, указанным в нижней части страницы.
Спасибо за использование сервиса video2dn.com

Описание к видео Hajj ki Fazilt O Ahmiyat | Hajj Bayan 2025 by alima shumaila qadri

HajjkiFaziltOAhmiyat-HajjBayan2025byalimashumailaqadri
‎
‎حج و قربانی: اہمیت و فضیلت
‎قرآن وحدیث میں حج کی فضیلت واہمیت
‎حج اسلام کا بنیادی رکن ہے یہ ہر اس شخص پر زندگی میں ایک مرتبہ فرض ہے جو صاحب استطاعت ہو۔ حج، اسلام کی بنیادی تعلیمات میں سے ایک ایسا رکن ہے جو اجتماعیت اور اتحاد و یگانگت کا آئینہ دار ہے۔ قرآن کریم میں حج کی فرضیت کے حوالے سے اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
‎
‎وَ ِﷲِ عَلَی النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ اِلَیْهِ سَبِیْلاً
‎
‎’’اور اللہ کے لیے لوگوں پر اس گھر کا حج فرض ہے جو بھی اس تک پہنچنے کی استطاعت رکھتا ہو‘‘۔
‎
‎آل عمران: 97
‎
‎حج کرنے والے کے لئے جنت ہے۔ حجاج کرام خدا کے مہمان ہوتے ہیں اور ان کی دعا قبولیت سے سرفراز ہوتی ہے۔ یہ نفوس ہر قسم کی برائی کا خاتمہ کرنے کا عہد کرتے ہوئے نیکیوں کے حصول کی جانب ایک نئے سفر کا آغاز کرتے ہیں۔ اگر کوئی شخص زندگی میں استطاعت کے باوجود حج نہ کرے تو وہ رب کائنات کی رحمتوں سے نہ صرف محروم ہوجاتا ہے بلکہ ہدایت کے راستے بھی اس کے لئے مسدود ہ
‎
‎حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کونسا عمل سب سے زیادہ فضیلت والا ہے؟
‎آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لانا‘‘
‎
‎عرض کی گئی: پھر کونسا ہے؟ فرمایا کہ اللہ کی راہ میں جہاد کرنا‘‘
‎
‎قِیلَ ثُمَّ مَاذَا؟ قَالَ: حَجٌّ مَبْرُورٌ
‎
‎’’عرض کی گئی کہ پھر کونسا ہے؟ فرمایا کہ حج جو برائیوں سے پاک ہو۔‘‘
‎
‎بخاري، الصحیح، 1:18 ، رقم:27
‎
‎حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:
‎مَنْ حَجَّ لِلّٰهِ فَلَمْ یَرْفُثْ وَلَمْ یَفْسُقْ رَجَعَ کَیَوْمِ وَلَدَتْهُ أُمُّهُ.
‎
‎’’جو رضائے الٰہی کے لیے حج کرے جس میں نہ کوئی بیہودہ بات ہو اور نہ کسی گناہ کا ارتکاب۔ وہ ایسے لوٹے گا جیسے اس کی ماں نے ابھی جنا ہو۔‘‘
‎
‎مسلم، الصحیح، 2: 983 ، رقم: 1350
‎
‎حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

‎’’ایک عمرہ سے دوسرے عمرہ تک کا درمیانی عرصہ گناہوں کا کفارہ ہے، اور حج مبرور (مقبول) کا بدلہ جنت ہی ہے۔‘‘
‎
‎بخاري، الصحیح، 2: 929، رقم: 1683
‎
‎استطاعت کے باوجود حج نہ کرنے والوں کو
‎ اللہ تعالیٰ اپنے ذمہ کرم سے نکال دیتا ہے۔
‎حضرت ابو اُمامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے
‎کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
‎فرمایا’’جس شخص کو فریضۂ حج کی ادائیگی
‎ میں کوئی ظاہری ضرورت یا کوئی ظالم بادشاہ
‎ یا روکنے والی بیماری (یعنی سخت مرض) نہ روکے
‎ اور وہ پھر (بھی) حج نہ کرے اور (فریضہ حج
‎کی ادائیگی کے بغیر ہی) مر جائے تو چاہے وہ
‎ یہودی ہو کر مرے یا عیسائی ہو کر (اللہ تعالیٰ
‎ کو اس کی کوئی فکر نہیں ہے)۔‘‘
‎
‎ترمذي، السنن، 3: 176، رقم: 812
‎
‎اس عظیم سعادت کو حاصل کرنے والے کو بخشش
‎ کی نوید سناتے ہوئے حضور نبی اکرم صلی اللہ
‎ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
‎’’حج اور عمرہ کرنے والے اللہ تعالیٰ کے مہمان ہیں،
‎ وہ اس سے دعا کریں تو ان کی دعا قبول کرتا ہے
‎اور اگر اس سے بخشش طلب کریں تو انہیں بخش
‎ دیتا ہے۔‘‘
‎
‎ابن ماجه، السنن، 2: 9، رقم:
‎
‎حجاج کی فضیلت بیان کرتے ہوئے حضور اکرم
‎صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
‎’’جو شخص بیت اللہ میں داخل ہوگیا وہ نیکی
‎ میں داخل ہوگیا اور برائی سے خارج ہو کر
‎ مغفرت پا گیا۔‘‘
‎ابن خزیمةِ، الصحیح، 4: 332
‎حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت
‎ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
‎’’جب تم حاجی سے ملو تو اسے سلام اور مصافحہ
‎ کرو اور اسے گھر داخل ہونے سے پہلے اپنے بخشش
‎ کی دعا کی درخواست کرو کہ وہ بخشا ہوا ہے۔‘‘
‎أحمد بن حنبل، المسند، 2: 69، رقم: 5371
‎
‎حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ
‎نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
‎’’جو مسلمان حج یا عمرہ یا جہاد کی نیت سے
‎ نکلا اور راستہ میں مرگیا، اللہ اس کے لئے حج ،
‎عمرہ یاجہاد کا اجر و ثواب لکھ دیتا ہے۔‘‘
‎بیهقی، شعب الایمان،3 : 474، رقم: 4100
‎
‎بیہقی نے عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ حج وعمرہ ساتھ ساتھ ادا کرو۔ اس پاک عمل سے فقر کو اللہ تعالیٰ دور کردیتا ہے اور گناہوں سے اس طرح پاک کردیتا ہے جیسے بھٹی لوہے کو میل سے پاک کردیتی ہے۔
‎مسند احمد میں ابن عباس کی روایت ہے کہ آپ نے فرمایا کہ جس مسلمان پر حج فرض ہوجائے اس کو ادائیگی میں جلدی کرنی چاہیے۔ اور فرصت کو غنیمت جاننا چاہیے۔ نہ معلوم کل کیا پیش آئے اے زفرصت بے خبر در ہرچہ باشی زود باش۔ میدان عرفات میں جب حاجی صاحبان اپنے رب کے سامنے ہاتھ پھیلا کر دین ودنیا کی بھلائی کے لیے دعا مانگتے ہیں تو اللہ تعالیٰ آسمانوں پر فرشتوں میں ان کی تعریف فرماتا ہے۔
‎ کی روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ جو حاجی راستے میں انتقال کرجائے اس کے لیے قیامت تک ہر سال حج کا ثواب لکھا جاتا ہے۔
‎
‎حج کی فرضیت کے بعد ادائیگی میں تاخیر نہیں کرنی چاہئے: ۔ اس اہم عبادت کی خصوصی تاکید احادیث نبویؐ میں وارد ہوئی ہے اور اُن لوگوں کے لئے جن پر حج فرض ہوگیا ہے، لیکن دنیاوی اغراض یا سستی کی وجـہ سے بلاشرعی مجبوری کے حج ادا نہیں کرتے، سخت وعیدیں وارد ہوئی ہیں، ان میں سے چند حسب ذیل ہیں: حضرت عبد اللہ بن عباسؓ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: فریضۂ حج ادا کرنے میں جلدی کرو، کیونکہ کسی کو نہیں معلوم کہ اسے کیا عذر پیش آجائے۔ (مسند احمد)
‎‎کہ جن مسلمانوں کو اللہ تعالی نے مال و دولت سے نوازا ہے، ان کو چاہیے کہ خود کو حج و عمرہ کے عظیم ثواب سے محروم نہ کریں؛ کیوں کہ ہم ہمہ دم نیکیوں کے حصول اور گناہوں وسیئات سے مغفرت کے سخت محتاج ہیں ۔ یہ بھی ہم جانتے ہیں کہ ہماری زندگی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے۔ یہ کاغذ کی ایک ناؤ ہے، جہاں تک پہنچ جائے غنیمت ہے۔

Комментарии

Информация по комментариям в разработке

Похожие видео

  • О нас
  • Контакты
  • Отказ от ответственности - Disclaimer
  • Условия использования сайта - TOS
  • Политика конфиденциальности

video2dn Copyright © 2023 - 2025

Контакты для правообладателей [email protected]