Najaf Ky Waali By Syed Jan Ali Shah Rizvi 13 Rajb Special Mnqbat 2024

Описание к видео Najaf Ky Waali By Syed Jan Ali Shah Rizvi 13 Rajb Special Mnqbat 2024

السلام علیکم۔!
تحفہ یا علی علیہ مدد

علیؑ والوں کو علیؑ کی آمد بہت بہت مبارک،
🔮نجف کے والی کو میرا سلام کہہ دینا❤
ہر سال کی طرح اس سال بھی مولا علیؑ کی شان میں ایک بہترین کلام آیا ہے ، جس طرح 2 سال پہلے مولائےِ کائنات امیر المؤمنین کی شان میں مشہور زمانہ کلام `نجف کے شاہ کو دکھڑا سنانے جاؤں گا` آپ تمام چاہنے والوں کے نذر کی اور آپ تمام نے محبّت کا اظہار کیا اور بہت سراہا جس کا مشکور و ممنون ہوں ❤🙏
2024 رجب المرجب 13 رجب کے حوالے سے مولا علیؑ کی شان میں یہ کلام تیار کیا گیا ہے ، یہ کلام اس لئے لکھوایا کیوں کہ بندہ حقیر نے کلام نجف کے شاہ کو دکھڑا سنانے جاؤں گا پڑھا جو کہ دلی آرزو تھی مگر اب تک دكهڑا سنانے نہ جا سکا اس لیے اس سال کلام یہ لکھا کہ " نجف کے والی کو میرا سلام کہہ دینا " یہ پیغام 'باد صبا' کے ساتھ بھیجا مولا کو، سلام اور کچھ پیغامات۔ !😢
مولا قبول فرمائے آمین🙏
اس کلام کو شاعر اہلبیتؑ جناب شمس جعفری صاحب نے لکھا ، طرز دیا جناب سید نیئر عباس رضوی صاحب نے اور اس کلام میں ایک مصرع مرحوم سلمان اعظمی کا لیا ہوا ہے مولا اُن کی دراجات بلند فرما آمین۔!!!

Vocalist: Syed Jan Ali Shah Rizvi

Lyric: Jinab Shams Jaffry Baltistani

Composer: Jinab Nayyer Abbas Rizvi

Audio: RWDS (ROA Mutahir)

Video: SRS Production Karachi

DOP: Mehmood Achooli&Jawed Mashkuli

Edit: Karrar Hyder

S.Thankx: Team SJASR, Shine Studio,Naseem Asim, Mir Basharat , Abbad Karbalayi,Nasir Azadar,The Voice Acdmy & Dasta e Al e Eba Shigar ...!

. . . . . . . . . . . . . . . lyricx:

Intro...!👇
دلِ مضطر کی آنکھوں کو کوئی راحت نظر آئے
مجھے کیسے سوا اس کے کوئی حسرت نظر آئے
اگر بے چین دل کو شاہ کی جنت نظر آئے
پھر ان چلتی ہوئی سانسوں میں کچھ طاقت نظر آئے
نجف دیکھے بنا یہ جسم ہے بے جان یا مولا
نجف سے کربلا جانے کا ہے ارمان یا مولا

شاعر اہلبیت سید زیشان زیدی..!

مصرع؛: تڑپ رہا ہے وطن میں غلام کہہ دینا ۔۔۔۔ (مرحوم سلمان اعظمی)

kalam:..!👇

"سنو اے بادِ صباء میرا یہ کام کر دینا"

نجف کے والی کو میرا سلام کہہ دینا
"تڑپ رہا ہے وطن میں غلام کہہ دینا"

نہ آرزو ہے کوئی اور نہ کوئی حسرت ہے
مرادِ قلبِ حزیں صرف تیری چوکھٹ ہے
لبوں پہ صرف علی کا ہے نام کہہ دینا


میں کس طرح یہ بتاؤں کہ کیا ہے شہرِ نجف
مریضِ عشق ہوں میں ، اور دوا ہے شہرِ نجف
وہیں سے چلتا ہے ہر اک نظام کہہ دینا


تھی آرزو ترے در پر سناتا میں دکھڑا
یہ آرزو بھی مری آرزو رہی مولا
تڑپ رہا ہے دلِ تشنہ کام کہہ دینا


مجھے حیات میں شہرِ نجف دِکھا دیجے
میں بے سہارا ہوں در پر مجھے بُلا لیجے
کہ مر نہ جائے کہیں یہ غلام کہہ دینا


بتاؤ کس کو سناؤں میں جاکے یہ دُکھڑا
تمہارے چاہنے والوں کے واسطے مولا
ہر ایک شہر ہے کوفہ و شام کہہ دینا


لبوں پہ شام و سحر ہے یہی صدا مولا
غروب ہوتے ہوئے شمس کو بُلا مولا
ہو تم حیات کا مقصد تمام کہہ۔

شاعراہلیبیتؑ جناب شمس جعفری۔!!!!!!

و سلام!
سید جان علی شاہ رضوی اینڈ ٹیم ❤

Комментарии

Информация по комментариям в разработке