Rafaqat Hayat saheb( The imagery of the Novelist)

Описание к видео Rafaqat Hayat saheb( The imagery of the Novelist)

اصل نام رفاقت علی جب کہ قلمی نام رفاقت حیات ہے۔والد کا نام ملک خضر حیات جب کہ والدہ کا نام نورجہاں ہے۔آبائی علاقہ گاؤں سُکا، تحصیل تلہ گنگ، ضلع چکوال، پنجاب ہے۔ 15اپریل، 1973میں سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز کے قصبے محراب پور میں پیدا ہوئے۔ابتدائی تعلیم محراب پور ، نواب شاہ اور ٹھٹھہ میں حاصل کی۔ بعد ازاں کراچی یونیورسٹی سے بی اے کیا۔ شاعری سے کنارہ کش ہوکر جلد ہی نثر کی طرف متوجہ ہوگئے اور تب سے فکشن کے مطالعے اور تخلیق میں مصروف ہیں۔
افسانے لکھنے کا آغاز 1990 کے بعد راول پنڈی میں قیام کے دوران کیا اور ابتدائی کہانیاں ماہ نو ِ میں شایع ہوئیں۔ اس کے بعد تواتر سے کہانیاں سے لکھتے رہے جو اردو کے موقر جریدوں فنون، سویرا، دنیا زاد اور ادبیات وغیرہ میں شایع ہوئیں۔آصف فرخی مرحوم کے ادارے" شہر زاد" کے زیر اہتمام افسانوں کی پہلی کتاب ’’خواٖہ مخواہ کی زندگی‘‘2003 میں منظر عام پر آئی۔اس کے طویل عرصے بعد پہلا ناول’’میرواہ کی راتیں‘‘2015 میں پہلی مرتبہ سہ ماہی "آج" میں شایع ہوا، پھروہ 2016 میں کتابی صورت میں سانجھ پبلشرز ، لاہور سے شایع ہوا۔ سندھی کے سینیئر ادیب اور شاعر شبیر سومرو نے اسے سندھی زبان میں منتقل کیا اور 2018 میں وہ سندھی میں شایع ہوا۔ انڈیا میں عرشیہ پبلشر کے زیرِ اہتمام اس کے تین ایڈیشن شایع ہوچکے ہیں۔ دوسرا نسبتاً طویل ناول" رولاک " جنوری،2024 میں لاہور کے اشاعتی ادارے، ریڈنگز کے علاوہ امریکہ اور انڈیا سے بھی شایع ہوچکاہے۔ اشاعت سے پہلے اس ناول کے چند ابواب سویرا، پہچان، ادبیات اور سائبان نامی جریدوں میں چھپ چکے تھے۔
سرکاری ادارے،اکادمی ادبیات پاکستان کےلیےپاکستان میں چھپنے والے اردو ناولوں کا ایک انتخاب کیا، جس میں تقریباً 69 ناول شامل ہیں۔ ہر ناول سے دس صفحات منتخب کیے گئے اور ناول نگار کے تعارف کے ساتھ منتخب ناول کا مختصر تجزیہ بھی تحریر کیا گیا۔ ایک طویل مضمون اور جائزےکے ساتھ یہ ضخیم انتخاب" پاکستانی اردو ناول، 1947 سے تاحال" کے عنوان سے 2022 میں اکادمی ادبیات ، پاکستان کی جانب سےشایع کیا گیا۔
گاہے بگاہے ادبی مضامین لکھتے ہیں اور کتابوں پر تبصرے بھی کرتے رہتے ہیں۔ پیشے کے لحاظ سے اسکرپٹ رائٹر ہیں اور کمرشل ڈراموں کے علاوہ بہت سی ادبی کہانیوں اور ناولوں کی ٹی وی کے لیے ڈرامائی تشکیل کرچکے ہیں۔جن میں اسٹیفن زویگ کا ناول, Beware of Pity محمد خالد اختر کا ناول’’چاکی واڑہ میں وصال‘‘ اور یرا سلطان ‘‘ کے اردو مکالمے بھی تحریر کرچکے ہیں۔
گزشتہ تیس برسوں سے کراچی میں مقیم ہیں اور اپنے تیسرے ناول پر کام کررہے ہیں۔فری لانس اسکرپٹ رائٹر کے طور پر کام کررہے ہیں۔

Комментарии

Информация по комментариям в разработке