Juwa Ke Nuqsan ( Gambling ) Bayan | Speech | Taqreer

Описание к видео Juwa Ke Nuqsan ( Gambling ) Bayan | Speech | Taqreer

‪@BazmENabiChannel‬
‪@MadaniChannelOfficial‬
‪@DawateislamiIndiaofficial‬
‪@DawateIslami‬
‪@FaizaniChannel‬
‪@sdichannel‬
‪@SobanAttari26‬
‪@AbdulHabibAttari‬
‪@molanazulfaqarali‬
‪@MaulanaIlyasQadri‬
‪@razavivoice‬



#gambling
#juaa
#juaari
#juaa
#satta
#probiotics
#ahkam_official
#ahkameshariat
#shariat
#casino
#masail


جُوئے کی تعریف جُوئے کو عربی میں قِمار کہتے ہیں، حضرت میرسیّد شریف جُرجانی قُدِّسَ سرُّہُ الرَّبّانی لکھتے ہیں:ہر وہ کھیل جس میں یہ شر ط ہو کہ مَغْلُوب(یعنی ناکام ہونے والے)کی کوئی چیز غالِب (یعنی کامیاب ہونے والے )کو دی جائے گی یہ”قِمار“ (یعنی جُوا) ہے۔(التّعریفات، ص126)

قراٰنِ پاک میں ہے: یَسْــٴَـلُوْنَكَ عَنِ الْخَمْرِ وَ الْمَیْسِرِؕ-قُلْ فِیْهِمَاۤ اِثْمٌ كَبِیْرٌ وَّ مَنَافِعُ لِلنَّاسِ٘-وَ اِثْمُهُمَاۤ اَكْبَرُ مِنْ نَّفْعِهِمَاؕ (پ2،البقرۃ:219)ترجمۂ کنزالایمان: ”تم سے شراب اور جوئے کا حکم پوچھتے ہیں تم فرمادو کہ ان دونوں میں بڑا گناہ ہے اور لوگوں کے کچھ دنیوی نفع بھی اور ان کا گناہ ان کے نفع سے بڑا ہے۔“(اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)

خزائن العرفان میں ہے: نفع تو یہی ہے کہ شراب سے کچھ سُرور پیدا ہوتا ہے یا اس کی خریدو فروخت سے تجارتی فائدہ ہوتا ہے اورجوئے میں کبھی مُفْت کا مال ہاتھ آتا ہے اور گناہوں اور مفسدوں کا کیا شمار! عقل کا زوال، غیرت و حَمِیَّت کا زوال، عبادات سے محرومی، لوگوں سے عَدَاوَتیں ،سب کی نظر میں خوار ہونا ،دولت و مال کی اِضاعت(یعنی بربادی)۔(خزائن العرفان)

جوئے کا شرعی حکم اعلیٰ حضرت،اِمامِ اَہلِ سنّت،امام اَحمد رضا خان  فتاویٰ رضویہ جلد 21 صَفْحَہ 156پر فرماتے ہیں:”جُوا بھی بَنَصِِّ قَطْعِیِ قرآن حرام ہے۔“ جبکہ جوئے سے حاصل ہونے والی رقم   بھی حرام ہے چنانچہ  فتاوٰی رضویہ جلد 19 صَفْحَہ 646 پر ہے: سُود اور چوری اورغَصَب اورجُوئے کا روپیہ قطعی حرام ہے۔“

چار4فرامینِ مصطفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ (1)جس نے نَردشَیر([1]) سے جُوا کھیلا تو گویا اُس نے اپنا ہاتھ خنزیر کے گوشت اور خون میں ڈبویا۔(ابنِ ماجہ،ج4، ص231،حدیث:3763) سؤر کے گوشت و خون میں ہاتھ ساننا اِسے نجس بھی کرتا ہے اور گِھناؤنا عمل بھی ہے اس لئے اس سے تشبیہ دی گئی۔ (مراٰۃ المناجیح،ج6، ص203) (2)جو کوئی نَرد کھیلے اس نے اللہ اور اُس کے رسول کی نافرمانی کی۔(مسندِبزار،ج8، ص77، حدیث:3075) (3)جوشخص نَرد کھیلتا ہے پھر نماز پڑھنے اٹھتا ہے،اس کی مثال اس شخص کی طرح ہے جو پیپ اور سؤر کے خون سے وضو کر کے نماز پڑھنے کھڑا ہوتا ہے۔(مسندامام احمد،ج 9، ص50، حدیث:33199) (4)جس شخص نے اپنے ساتھی سے کہا: آؤ! جُوا کھیلیں،تو اُس (کہنے والے) کو چاہئے کہ صدقہ کرے۔ (مسلم، ص894 ،  حدیث:1647) یعنی جُوا کھیلنا تو درکنار اگر کسی کو جُوا کھیلنے کی دعوت بھی دے تو وہ جوئے کا مال جس سے جوا کھیلنا چاہتا ہے وہ یا دوسرا مال صدقہ کردے تاکہ اس اِرادے کا یہ کفارہ ہوجائے۔اس سے معلوم ہوا کہ ارادۂ گناہ بھی گناہ ہے،یہ ہی مذہبِ جُمْہور ہے۔(مراٰۃُ المناجیح،ج 5، ص195

Комментарии

Информация по комментариям в разработке