Pir Haroon UR Rashid Mohra Sharif آخری دیدار سے لحدِ انور تک مکمل ویڈو

Описание к видео Pir Haroon UR Rashid Mohra Sharif آخری دیدار سے لحدِ انور تک مکمل ویڈو

تاریخ پیدائش :- 26 رجب المرجب 1354ھ بمطابق 24  اکتوبر 1935ء بروز جمعرات
تاریخ وفات:- 26 رجب المرجب 1443ھ بمطابق 27 فروری 2022ء
وقت وفات:-12:30 بجے دن
عمر مبارک:- 86 سال 4 ماہ 4 دن
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
غوثِ زماں قطبِ دوراں قیوم وقت مفسر قرآن نائب رسول شیرشاہ غازی اعلیٰ حضرت الحاج جناب پیر ہارون الرشید صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا مختصر تعارف۔
آپ رحمتہ اللہ علیہ 24 اکتوبر 1935ء بمطابق 26 رجب  المرجب 1354ھ کو موہڑہ شریف کے ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ آپ اپنے والد گرامی اعلیٰ حضرت پیر نظیر احمد المعروف سرکار موہڑوی رحمتہ اللہ علیہ کے سب سے چھوٹے فرزند تھے۔ ابتدائی تعلیم پریزینٹیشن کانونٹ اسکول راولپنڈی اور گورنمنٹ کالج ایبٹ آباد سے حاصل کی-  مزید تعلیم کیلئے گورنمنٹ کالج لاہور اور لاء کالج لاہور تشریف لے گئے ۔ قانون کی اعلیٰ تعلیم کے لیے لنکنز ان برطانیہ تشریف لے گئے جہاں آپ نے وکالت کی اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور وہاں سے واپسی پر پاکستان پہنچ کر سی۔ایس۔ایس کا امتحان دیا جس میں آپ نمایاں نمبروں سے کامیاب ہوئے۔
آپ کے والد گرامی کی وفات کے بعد آپ کو اسسٹنٹ کمشنر کےعہدے کی پیشکش ہوئی مگر آپ نے اس کی بجائے اپنے والد گرامی کی جگہ موہڑہ شریف میں اسلام اور عوام کی خدمت کا منصب سنبھالا اور ساری زندگی سلسلہ نسبت رسولی صلی اللہ علیہ وسلم کی ترویج و خدمت میں گزار دی۔ آپ نے کبھی اپنے نام کے ساتھ خود پیر کا لفظ نہیں لکھا، بلکہ ہمیشہ خادم اسلام لکھا کرتے تھے اور فرمایا کرتے تھے کہ ہم سب کے پیر و مرشد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔
آپ رحمتہ اللہ علیہ ہر سال حج وعمرہ کےلئے تشریف لے جاتے تھے- آپ نے 56 کے قریب حج  اور بے شمار عمرے ادا کیے۔
آپ رحمتہ اللہ علیہ نے تبلیغ اسلام کی خاطر دربار عالیہ موہڑہ شریف میں انقلابی تبدیلیاں لائیں۔ جن میں ایک عظیم الشان تین منزلہ مسجد کی تعمیر،بجلی کی تنصیب، پختہ سڑک کا انتظام، لنگر شریف کا وسیع انتظام، زائرین کے لئے رہائشی عمارتوں کی تعمیر، حضرت خواجہ محمد قاسم رحمتہ اللہ علیہ اور حضرت خواجہ پیر نظیر احمد رحمۃ اللہ علیہ کے مزارات مبارکہ کی از سر نو تعمیرات کے علاوہ موہڑہ شریف جیسی دور افتادہ جگہ پر علاقے کے لوگوں اور زائرین کے  مفت علاج معالجے کے لیے ایک جدید ہسپتال قاسمیہ نظیریہ شفا خانہ کا قیام شامل ہیں۔
آپ رحمتہ اللہ علیہ ایک انتہائی خدا ترس اور غریب پرور ہستی تھے۔ علاقے کے غریب اور نادار لوگوں کو ماہانہ وظائف عطا فرماتے تھے۔ رمضان المبارک میں علاقے کے غرباء کو مفت خورد و نوش کا سامان تقسیم فرماتے تھے۔ اس کے علاوہ خفیہ طور پر مستحقین کی امداد فرماتے تھے جوبعد میں لوگوں کی زبانی معلوم ہوتا تھا۔ مخلوق خداکی اس طرح دینی اور دنیاوی خدمت صرف آپ رحمتہ اللہ علیہ کی ذات کا خاصہ تھی۔
آپ رحمتہ اللہ علیہ کی زندگی کا مقصد صرف اور صرف مخلوق خداکی خدمت اور اس کو اپنے خالق حقیقی کی پہچان کروانا تھا۔ اس کے علاوہ کوئی دنیاوی غرض مقصود نہ تھی۔ اس مقصد کے لئے آپ رحمتہ اللہ علیہ نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کے مختلف ممالک میں سلسلہ نسبت رسولی کے مراکز قائم فرمائے۔ اس طرح آپ کے مریدین نہ صرف اندرون ملک بلکہ برطانیہ، یورپ کے مختلف ممالک، امریکہ، مشرق وسطی، ہندوستان، افغانستان اور جموں کشمیر میں پھیلے ہوئے ہیں۔
آپ رحمتہ اللہ علیہ کا وصال لاکھوں تشنگان توحید و معرفت کو سوگوار چھوڑ گیا۔ آپ رحمتہ اللہ علیہ کی
مبارک زندگی کا ایک ایک لمحہ سنت مطہرہ کا پابند تھا۔
یہی وجہ تھی کہ آپ کے دیدار مبارک سے سکون قلب ملتا تھا اور پریشانیوں سے نجات حاصل ہوتی تھی۔
آپ رحمتہ اللہ علیہ کا ایک عظیم کارنامہ تعلیم نسبت رسولی کے نام سے  قرآن مجید کی تفسیر ہے۔ جو پانچ جلدوں پر مشتمل ہے۔ یہ تفسیر آپ رحمتہ اللہ علیہ نے ہفتہ وار خطبات کی صورت میں تقریباً 23 سال کے عرصے میں مکمل فرمائی۔ اس نادر تفسیر قرآن مجید کی اشاعت ہو چکی ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ رحمتہ اللہ علیہ کے مزار انور کو اپنے انوار سے تا قیامت منور رکھے۔آمین یا رب العالمین۔


۔ جاری ہے

Комментарии

Информация по комментариям в разработке