Quaid al Jaish al Elahi | Urdu Subtitles | قائد الجيش الالهي | Haider al Bayati| حیدر البیاتی

Описание к видео Quaid al Jaish al Elahi | Urdu Subtitles | قائد الجيش الالهي | Haider al Bayati| حیدر البیاتی

عباس قائد الجيش الإلهي
عباس مالفت غيره انتباهي

عباس!! لشکرِ خدا کے سالار
آپ سے زیادہ میں کسی سے متاثر نہیں ہوں۔

حيدر من حيدر
عالقادة تصدر
واحد بس عسكر
قائد الجيش الإلهي

حیدر کا "حیدر" بیٹا،
سالاروں کا سالار،
آپ جیسا کوئی دوسرا جنگجو نہیں،
اے لشکرِ خدا کے سالار!!

سبحان السواه بكل موقف نلگاه
صاح الطف الله عينك أحله من السيف
ياجنة من آحساس سولفتك للناس
جنني العباس واقع اجمل من طيف

حمد ہے آپ کے لیئے کہ ہر مشکل میں ہم آپ کو مددگار پاتے ہیں،
کربلاء تعجب سے پکاری، خدایا! انکی آنکھیں تلوار سے زیادہ تیز ہیں۔
اے میرے احساس کی جنت! میں سب سے کہتا ہوں،
میں عباس کا عاشق ہوں، جن کی حقیقت ہر افسانے سے زیادہ حِسین ہے۔

ضوه للظلام هوه للخيام
خلص الكلام يم الگمر
گمر بسماه نزل بضماه
صاح الفرات انت النهر
هوه الثبات هو الحياة
هو القضاء هو القدر .. بيده

اے اندھیروں میں روشنی! خیموں کے نگہدار،
الفاظ آپ کی مدح کرنے سے قاصر ہیں اے چاند!
چودھویں کا چاند دیکھ کر فرات نے کہا آپ ہی دریا ہیں۔
آپ ہی ثبات ہیں، آپ ہی حیات ہیں، آپ ہی کے ہاتھ میں قضا و قدر ہے۔



يا ناس ماكو انسان بجماله
يا ناس الجنة غارت من خياله
روحي العاشكته
تحجي بسالفته
بالطف مرتبته
قائد الجيش الإلهي

اے لوگو! ان جیسا کوئی حِسین نہیں۔
اے لوگو! جنت بھی اُن سے حسد کرتی ہے۔
میری روح آپ کی عاشق ہے اور بس انہی کے بارے میں کلام کرتی ہے۔
کربلاء میں آپ کا منصب تھا؛ لشکر خدا کے سالار!!


يا عين الزهراء اسمك سر الماء
عين ولام وياء حرزك چان بعاشور
يا ابن القران يا خاتم سلمان
يالجودك طوفان وانفاسك نفخة صور

اے زہراء کی آنکھوں کی ٹھنڈک، آپ کا نام ہی پانی کی سِر ہے۔
آپ عاشور میں عین اور لام اور ی (علی) کے حصار میں تھے۔
اے قرآن کے بیٹے، اے انگشترِ سلمان!
اے سخات کے طوفان، آپ کی سانسیں بانسری کی آواز جیسی ہیں۔


قمر الطفوف والكل يشوف
عدد الالوف يمك صفر
شهم وشجاع امرك مطاع
قلمك حسام دمهم حبر

اے کربلاء کے چاند، سب نے دیکھ لیا،
کہ ہزاروں کا لشکر آپ سامنے صفر ہے،
اے بہادر و جری، آپ کا حکم سب پر چلتا ہے، آپ کا قلم تلوار اور سیاہی خون ہے۔

هله بالكفيل هله بالاصيل
هله باليكول كعبة الخدر .. عندي

سلام ہو آپ پر اے کفیل! سلام ہو آپ پر اے صاحبِ عظمت۔
سلام ہو اس پر جس نے کہا بہن (زینب) کی حرمت کا محافظ میں ہوں۔

انفاس انت للخوه الاصيلة
انفاس للمخيم والعقيلة
ما تعطش روحه
غيمة وشيلوحه
كاتب إطروحه
قائد الجيش الإلهي

آپ کے دم سے اخوت کی سانسیں چلتی ہیں،
آپ ہی زینب اور خیام کے محافظ ہیں۔
جس کی روح کو پیاس کی پرواہ نہیں کیونکہ وہ خود برسنے والے بادل کی طرح ہیں۔
اے عبرتوں کو رقم کرنے والے، لشکرِ خدا کے سالار۔


خطواتك قانون بكل خطوه يرجفون
من تحچي يسكتون هيبة وغير انت الشيخ
يا جنة و يا نار خزراتك إنذار
عينك من تندار يرجف حتى التاريخ

آپ کے نقشِ قدم ایک قانون کی طرح ہیں، آپ کا ہر قدم سے دشمن کے دل میں رعب پیدا کرتا ہے۔
جب آپ کلام کریں تو سب خاموش ہو جاتے ہیں، آپ جیسی ہیبت کوئی نہیں رکھتا۔
اے جنت و دوزخ کے تقسیم کرنے والے، آپ کا گھورنا ایک انتباہ ہے۔
آپ آنکھیں دکھائیں تو پوری تاریخ لرز جاتی ہے۔

بطل النزال اسد القتال
عندك محال تخسر حرب
رجف الفرات حس بالممات
يدري الاجاه فارس صعب
ملك الطفوف ملك السيوف
ملك الرجال ما ينغلب .. سيفک

اے جنگ کے ماہر، اے لڑائی میں شیر، آپ کو ہرانا ناممکن ہے۔
فرات پر موت کا لرزہ طاری ہو گیا جب آپ جنگ کرتے اسکی جانب بڑھے۔
اے کربلاء کے بادشاہ! اے تلوار بازوں کے بادشاہ! اے بہادروں کے بادشاہ! جس ہر کوئی غالب نہیں آ سکتا۔


ينقاس سيفك بفقار ابو تراب
ينقاس جفك بجف قالع الباب
عن سيفك راضي
الحاضر والماضي
مرتبتك قاضي
قائد الجيش الإلهي

آپ کی تلوار کی مثال علی کی ذولفقار جیسی ہے،
آپ کے ہاتھ کی مثال خیبر کا در اکھاڑنے والے ہاتھ جیسی ہے۔
آپ کی تلوار بازی کی حاضر و ماضی میں نظیر ہیں۔
آپ کا مرتبہ قاضی کا ہے، اے لشکرِ خدا کے سالار!


اے وہ علم جو کبھی گرتا نہیں! اے روحوں کو قبض کرنے والے!
ملک الموت آرام کرنے چلا گیا کیونکہ اسکی جگہ عباس نے لے لی۔
آپ کے دائیں ہاتھ میں موت اور اور بائیں ہاتھ میں کوثر ہے۔
خیر آپ کے ساتھ چلتی ہے جب آپ لوگوں کے درمیان چلتے ہیں۔

نفس الحسين ابو ريشتين
اسمك جبير يا ابا الفضل
چان اللواء في كربلاء
بلغة الخيام همزة وصل
علي من يصول علي من يجول
علي من يگول كول وفعل .. حيدر
اے نفسِ حسین! اے دو پروں والے! آپ کا نام عظیم ہے اے ابو الفضل۔
اے کربلاء کے علمبردار! اے خیموں کے نگہدار!
اے شجاعت میں علی جیسے! اے مرتبے میں علی جیسے! قول و فعل میں ہر طرح سے حیدر جیسے ہیں۔



عالراس رايتك تمشي ويه ريحك
عالراس خوذتك گبة ضريحك
يالمنطي حجايه
مخلوق الغاية
كاتب عالراية
قائد الجيش الإلهي
ہمارے سروں پر، آپ کا علم خوشبو کی طرح لہراتا ہے۔
ہمارے سروں پر، آپ کے گنبد کا سایہ ہے۔
اے وفا شناس! جس کو خاص مقصد کے لیئے خلق کیا گیا۔
آپ کے پرچم پر لکھا ہے، لشکرِ خدا کا سالار

آپ زندہ ہیں مرے نہیں، اور اسکا ثبوت یہ ہے کہ
آپ حاجات کو پورا کرتے ہیں جب کوئی محتاج آپ کا دروازہ کھٹکھٹائے۔
اے ان ہاتھوں سے دینے والے جو ہاتھ حسین پر فداء ہو گئے،
ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے آپ اپنے خادموں کو تاج پہناتے ہیں۔

جو آپ کی ضریح پر آتا ہے، فریاد کرتا ہے، آپ اسکو پناہ دیتے ہیں۔
میں آپ کے پاس آیا ہوں، پناہ چاہتا ہوں، جو آپ کی پناہ میں آ جائے آپ اس کے لیئے کافی ہیں۔
آپ دل کے قریب ہیں، میرے حبیب ہیں، آپ ہی طبیب ہیں، آپ ہی شفاء ہیں اے ابو الفضل!

میں چومتا ہوں آپ کے اور آپ کے زائر کے ہاتھوں کو،
میں چومتا ہوں اس مٹی کو جس پر آپ کے نقشِ قدم کا نور ہے۔
میں نے اپنے وجدان میں آپ کو دیکھا تو ایک الہی جنگجو پایا،
جو کہ کسی اور ہی عالم سے تعلق رکھتا ہے، اے لشکر خدا کے قائد۔
#shortvideo #shortyoutube #newnoha2024 #shortyoutube #newmanqabat #newnaat #قائد_الجیش_الہی

Комментарии

Информация по комментариям в разработке