Types of Hajj and Hajj Info 2024 | Hajj ke Arkan Fraiz our wajebat?

Описание к видео Types of Hajj and Hajj Info 2024 | Hajj ke Arkan Fraiz our wajebat?

Hajjkefazilat-TypesofHajjandHajjInfo2024-HajjkeArkanFraizourwajebat?#alimashumailaqadrirzvi #deenibeyaan
حج کے مہینے
حج کے مہینے یہ ہیں: شوال، ذی القعدہ
، اور ذوالحجہ کے پہلے دس دن
جیسا کہ قرآن مجید میں ہے
الْحَجِّ أَشْهُرٌ مَعْلُومَاتٌ فَمَن فَرَضَ فِيهِنَّ الْحَجِّ فَلَا رَفَثَ وَلَا فَسُوقَ وَلَا جِدَالَ فِي الْحَجِّ وَمَا تَفْعَلُوا مِنْ خَيْرٍ يَعْلَمْهُ اللَّهِ وَتَزَوْدُوا فَإِنَّ خَيْرَ الزَّادِ التَّقْوَى وَاتَّقُونِ يَا أُوْلِي الْأَلْبَابِ }
حج کے مہینے مقرر ہیں (۱) اس لئے جو شخص ان میں حج لازم کر لے وہ اپنی بیوی سے میل ملاپ کرنے، گناہ کرنے اور لڑائی جھگڑے کرنے سے بچتا رہے تم جو نیکی کروگے اس سے اللہ تعالی باخبر ہے اور اپنے ساتھ سفر خرچ لے لیا کرو، سب سے بہتر توشہ اللہ تعالیٰ کا ڈر ہے اور اے عقلمندو! مجھ سے ڈرتے رہا کرو۔[سورة البقرة : ۱۹۷]
حج اللہ کا حق ہے
صاحب استطاعت پر حج فرض ہے
قال الله تعالى
وَلِلَّهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلًا اور لوگوں پر اللہ کے لئے بیت اللہ کا حج فرض ہے جو اس کی طرف سفر کی طاقت رکھتے ہوں
سورة آل عمران : 97
تفسیر: راہ پا سکتے ہوں کا مطلب زاد راہ کی استطاعت اور فراہمی ہے۔ یعنی اتنا خرچ کہ سفر کے اخراجات پورے ہو جائیں۔ علاوہ ازیں استطاعت کے مفہوم میں یہ بھی داخل ہے کہ راستہ پر امن ہو اور جان و مال محفوظ رہے اسی طرح یہ بھی ضروری ہے کہ صحت اور تندرستی کے لحاظ سے سفر کے قابل ہو نیز عورت کے لئے محرم بھی ضروری ہے۔ یہ آیت ہر صاحب استطاعت کے لئے وجوب حج کی دلیل ہے اور احادیث سے امر کی وضاحت ہوتی ہے کہ یہ عمر میں صرف ایک دفعہ فرض ہے۔
تفسیر احسن البیان

حدیثِ نبوی
زاد راہ اور سواری
حج کی نیت

حج کے فرائض
حج کی نیت کرکے احرام باندھنا
وقوف عرفہ یعنی میدان عرفات میں قیام کرنا
طواف زیارت یعنی خانہ کعبہ کے 7 چکر لگانا
سعی یعنی صفا اور مروہ کے
درمیان 7 بار چکر لگانا


حج کے پانچ مقامات کون سے ہیں؟
بیت الله صفا مروہ مزدلفہ
عرفات منی
عرفات
وقوف حج کا اہم رکن ہے زائر حج کے دوران تین مقامات پر وقوف کرتا ہے، سب سے اہم وقوف عرفات ہے۔ عرفہ کے دن میدان عرفات

حج کی تین قسمیں ہیں :
(۱) قِران(۲) تَمَتُّع (۳) اِفراد

حجِّ قِران
یہ سب سے افضل ہے،یہ حج ادا کرنے والا ’’قارِن‘‘کہلاتا ہے ۔اس میں عمرہ اور حج کا اِحرام ایک ساتھ باندھا جاتا ہے مگرعمرہ کرنے کے بعد قارِن ’’حَلْق‘‘یا’’قَصر ‘‘ نہیں کرواسکتابلکہ بدستور اِحرام میں رہے گا۔ دسویں یاگیارہویں یا بارہویں ذُوالحجہ کو قربانی کرنے کے بعد ’’حَلْق‘‘یا’’قصر‘‘ کرواکے اِحرام کھول دے۔
حجِّ تَمتُّع ( ۔تَمَتْ ۔تُع)
یہ حج ادا کرنے والا’’ مُتَمَتِّع‘‘(مُ۔ تَ ۔ مَتْ ۔ تِع) کہلاتا ہے۔پاکستان اور ہندوستان سے آنے والے عموماً تَمَتُّع ہی کیا کرتے ہیں ۔ اس میں آسانی یہ ہے کہ اس میں عمرہ تو ہوتا ہی ہے لیکن عمرہ اداکرنے کے بعد’’حَلْق‘‘یا’’قصْر‘‘کرواکے اِحرام کھول دیا جاتا ہے اورپھر آٹھ ذُوالحجہ یااس سے قبل حج کا اِحرام باندھا جاتا ہے۔
حجِّ اِفراد
اِفراد کرنے والے حاجی کو’’مُفْرِد‘‘کہتے ہیں۔اس حج میں ’’عمرہ‘‘شامل نہیں ہے۔ اس میں صِرْف حج کا’’اِحرام‘‘باندھا جاتاہے۔اہلِ مکّہ اور’’حِلّی‘‘یعنی مِیقات اور حُدُودِحرم کے درمیان میں رہنے والے باشِندے(مَثَلاََ اہلیانِ جدّہ شریف)’’حجِّ اِفراد‘‘کرتے ہیں۔(دوسرے مُلک سے آنے والے بھی’’اِفراد ‘‘ کر سکتے ہیں)(حج

حج عورتوں کا جہاد ہے
ام المومنین سیدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جہاد پر جانے کی اجازت طلب کی کہ اگر آپ حکم دیں تو میں بھی جہاد کے لئے نکلوں ) تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ( یہ سن کر ) ارشاد فر ما یا کہ تم خواتین کے لئے حج کا سفر ہی جہاد ہے ( اس لئے تم عورتوں کو جہاد کے لئے نکلنے کی ضرورت نہیں۔)۔
: حج میں یہ چیزیں فرض ہیں:

1 احرام، کہ یہ شرط ہے۔

2 وقوفِ عرفہ یعنی نویں ذی الحجہ کے آفتاب ڈھلنے سے دسویں کی صبح صادق سے پیشتر تک کسی وقت عرفات میں ٹھہرنا۔

3 طواف زیارت کا اکثر حصہ، یعنی چارپھیرے پچھلی دونوں چیزیں یعنی وقوف و طواف رُکن ہیں۔

4 نیت۔

5 ترتیب یعنی پہلے احرام باندھنا پھر وقوف پھر طواف۔

6 ہر فرض کا اپنے وقت پر ہونا، یعنی وقوف اُس وقت ہونا جومذکورہوا اس کے بعد طواف اس کا وقت وقوف کے بعد سے آخر عمر تک ہے۔

7 مکان یعنی وقوف زمینِ عرفات میں ہونا سوا بطنِ عرنہ کے اور طواف کا مکان مسجدالحرام شریف ہے۔ [1] (درمختار، ردالمحتار) (بہارِ شریعت ،جلد اول،حصہ۶،صفحہ۱۰۴۷، ۱۰۴۸

حج کے ارکان چار ہیں:
1- احرام یعنی حج اور عمرے کی نیت،
2- میدانِ عرفات میں وقوف،
رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے:
ترجمہ: ’’حج وقوفِ عرفہ سے عبارت ہے۔ جو
شخص مزدلفہ کی رات طلوعِ فجر سے قبل
میدانِ عرفات میں آجائے اس کا حج ہوگیا‘‘۔
ترمذی
3- طوافِ زیارت، [اسی کو طوافِ افاضہ بھی
کہتے ہیں]؛ فرمانِ باری تعالی ہے:

وَلْيَطَّوَّفُوا بِالْبَيْتِ الْعَتِيقِ".
الحج
ترجمہ: اور وہ بیت العتیق کا طواف کریں

لغوی رُو سے حج کا معنی قصد کرنا، زیارت کا
ارادہ کرنا ہے۔ اصطلاحِ شریعت میں مخصوص اوقات میں خاص طریقوں سے ضروری عبادات اور مناسک کی بجاآوری کے لئے بیت اللہ کا قصد کرنا، کعبہ اللہ کا طواف کرنا اور میدانِ عرفات میں ٹھہرنا حج کہلاتا

(1)میقات سے احرام باندھنا یعنی میقات سے بغیر احرام باندھے آگے نہ گذرنا اور اگر میقات سے پہلے ہی احرام باندھ لیا جائے تو جائز ہے
(2)صفا و مروہ کے درمیان دوڑنا اس کو سعی کہتے ہیں
(3)سعی کو صفا سے شروع کرنا
(4)اگر عذر نہ ہو تو پیدل سعی ک

Комментарии

Информация по комментариям в разработке