Urdu Ghazal- موج در موج کناروں کو سزا ملتی ۔ شاعر ساغر صدیقی۔ گائیک علی رضا

Описание к видео Urdu Ghazal- موج در موج کناروں کو سزا ملتی ۔ شاعر ساغر صدیقی۔ گائیک علی رضا

راگ کوشک دہنی جو پہلے راگ بھن۔شجد کے نام سے پکارا جاتا تھا خوبصورت کمپوزنگ علی رضا صاحب نے گائی یہ غزل اس شاعر کی جس کی شاعری اسے زندگی کے لوازمات میسر نہ کرسکی اور زمانے کی ستم ظریفی کے باعث سڑکوں پہ دم توڑا مگر اسکی شاعری آج بھی کئی گھروں کے چولہوں جلا رہی ہے شاعر ساغر صدیقی کو سلام

موج در موج کناروں کو سزا ملتی ہے
کوئی ڈھوبے تو سہاروں کو سزا ملتی ہے

آپ کی زلف پریشاں کا تصور توبہ
نگہت و نور کے دھاروں کو سزا ملتی ہے

جب وہ دانتوں میں دباتے ہیں گلابی آنچل
اتنے پر کیف نظاروں کو سزا ملتی ہے

میرے پیمانے میں ڈھل جاتا ہے پھولوں کا ثبات
میرے ساغر میں بہاروں کو سزا ملتی ہے

Комментарии

Информация по комментариям в разработке