What is Difference Between Sadqa, ZAKAT & Khairat. Can ZAKAT be Disclose? Explained By Moulana Ishaq

Описание к видео What is Difference Between Sadqa, ZAKAT & Khairat. Can ZAKAT be Disclose? Explained By Moulana Ishaq

WHAT IS DIFFERENCE BETWEEN SADQA, ZAKAT & KHAIRAT

ZAKAT OR SADQA

صدقہ دو قسم کا ہوتا ہے۔ ایک فرض صدقہ (یعنی زکوٰۃ) اور دوسرا نفل صدقہ (یعنی خیرات)۔

فرض صدقہ وہ ہے جو ہم پر فرض کر دیا گیا ہے جسے ہم زکوۃ کے نام سے جانتے ہیں۔ اور نفل صدقہ وہ ہے جو ہم پر فرض نہیں جسے ہم نفلی صدقہ یا خیرات کے نام سے جانتے ہیں۔ (١) فرض صدقہ یا زکوٰۃ یہ ہے کہ اپنی جمع پونجی کا ڈھائی فیصد اللہ کی راہ میں خرچ کیا جائے۔ (٢) نفلی صدقہ یہ ہے کہ اپنی جمع پونجی کا ڈھائی فیصد سے اوپر جتنا بھی مال اللہ کی راہ میں خرچ کیا جائے گا وہ نفلی صدقہ کہلائے گا۔

صدقہ کا لفظ دونوں کے لئے بولا جاتا ہے۔ جس میں فرض صدقہ (یعنی زکوٰۃ) اور نفل صدقہ (یعنی خیرات) دونوں شامل ہے۔

There are Two Types of SADQA

1-FARZ SADQA (Also called ZAKAT)
2-NAFL SADQA (Also called SADQA)
 
Sahih Bukhari Hadees No 46
Sunnan Abu Dawood Hadees No 391

طلحہ بن عبیداللہ نے بیان کیا کہ نجد والوں میں ایک شخص نبی کریم ﷺ کے پاس آیا، سر (سے) پریشان (لگ رہا تھا) یعنی بال بکھرے ہوئے تھے، ہم اس کی آواز کی بھنبھناہٹ سنتے تھے اور ہم سمجھ نہیں پا رہے تھے کہ وہ کیا کہہ رہا ہے۔ یہاں تک کہ وہ نزدیک آن پہنچا، جب معلوم ہوا کہ وہ اسلام کے بارے میں پوچھ رہا ہے (تو) نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اسلام میں دن رات (میں) پانچ نمازیں پڑھنا ہے، اس نے کہا بس اس کے سوا تو اور کوئی نماز مجھ پر نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا نہیں مگر تو نفل (نماز) پڑھے (تو اور بات ہے) نبی کریم ﷺ نے فرمایا اور رمضان کے روزے رکھنا۔ اس نے کہا اور تو کوئی روزہ مجھ پر نہیں ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا نہیں مگر تو نفل روزے رکھے (تو اور بات ہے) طلحہ نے کہا اور نبی کریم ﷺ نے اس سے زکوٰۃ کا بیان کیا۔ وہ کہنے لگا کہ بس اور کوئی صدقہ مجھ پر نہیں ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا نہیں مگر یہ کہ تو نفل صدقہ دے (تو اور بات ہے) راوی نے کہا پھر وہ شخص پیٹھ موڑ کر چلا (اور) یوں کہتا جاتا تھا، (کہ) قسم اللہ کی میں نہ اس سے بڑھاؤں گا نہ گھٹاؤں گا، نبی کریم ﷺ نے فرمایا اگر یہ سچا ہے تو اپنی مراد کو پہنچ گیا۔

ZAKAT CAN BE DISCLOSE TO ENHANCE THE VALUE OF ZAKAT IN PUBLIC / SOCIETY

This is only APPLICABLE where recipient of zakat is not a human being e.g Hospital

Surat ul Baqara Ayat No 274

جو لوگ اپنے مال رات اور دن میں خفیہ و علانیہ (راہِ خدا میں) خرچ کرتے ہیں ان کا اجر و ثواب ان کے پروردگار کے پاس ہے۔ ان کے لئے نہ کوئی خوف ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔

Surat ul Baqara Ayat No 271

اگر تم اپنی خیرات علانیہ طور پر دو تو یہ بھی اچھا ہے (اس سے دوسروں کو ترغیب ہو گی) اور اگر تم اپنی خیرات پوشیدہ رکھو اور حاجتمندوں کو دو تو وہ تمہارے لئے (اور) زیادہ بہتر ہے اور ﷲ (اس خیرات کی وجہ سے) تمہارے کچھ گناہوں اور برائیوں کو تم سے دور فرما دے گا (یعنی انہیں مٹا دے گا)۔ تم جو کچھ کرتے ہو اللہ اس سے پوری طرح باخبر ہے۔

Surat-un-Nissa Ayat No 38

اور وہ لوگ اللہ کو ناپسند ہیں جو اپنے مال محض لوگوں کو دکھانے کے لیے خرچ کرتے ہیں اور درحقیقت نہ اللہ پر ایمان رکھتے ہیں نہ روزِ آخر پر۔ سچ ہے کہ شیطان جس کا رفیق ہوا اسے بہت ہی بری رفاقت میسّر آئی۔

Surat ul Baqara Ayat No 262

جو لوگ ﷲ کی راہ میں اپنے مال خرچ کرتے ہیں پھر اپنے خرچ کئے ہوئے کے پیچھے نہ احسان جتلاتے ہیں اور نہ اذیت دیتے ہیں ان کے لئے ان کے رب کے پاس ان کا اجر ہے اور  ( روزِ قیامت ) ان پر نہ کوئی خوف ہو گا اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔

Surat-ut-Baqara Ayat No 264

اے ایمان والو اپنے صدقات کو احسان جتلا کر اور تکلیف پہنچا کر اس شخص کی طرح ضائع مت کرو جو اپنا مال لوگوں کو دکھانے کے لیے خرچ کرتا ہے اور اللہ اور یوم آخرت پر ایمان نہیں رکھتا۔ چنانچہ اس کی مثال ایسی ہے جیسے ایک چکنی چٹان پر مٹی جمی ہو، پھر اس پر زور کی بارش پڑے اور اس ( مٹی کو بہا کر چٹان ) کو ( دوبارہ ) چکنی بنا چھوڑے۔ ایسے لوگوں نے جو کمائی کی ہوتی ہے وہ ذرا بھی ان کے ہاتھ نہیں لگتی ، اور اللہ ( ایسے ) کافروں کو ہدایت تک نہیں پہنچاتا۔

Surat-ut-Baqara Ayat No 263

( سائل سے ) نرمی کے ساتھ گفتگو کرنا اور درگذر کرنا اس صدقے سے بہتر ہے جس کے بعد کوئی تکلیف پہنچائی جائے اور اللہ بڑا بے نیاز، بہت بردبار ہے۔

Surat Aal-e-Imran Ayat No 134

جو لوگ خوشحالی میں بھی اور بدحالی میں بھی ( اللہ کے لیے ) مال خرچ کرتے ہیں، جو غصے کو پی جاتے ہیں اور دوسروں کے قصور معاف کر دیتے ہیں۔ ایسے نیک لوگ اللہ کو بہت پسند ہیں۔

Sahih Bukhari Hadees No 660
Sahih Muslim Hadees No 2380

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سات طرح کے آدمی ہوں گے۔ جن کو اللہ اس دن اپنے سایہ میں جگہ دے گا۔ جس دن اس کے سایہ کے سوا اور کوئی سایہ نہ ہو گا۔ اول عدل کرنے والا حکمران، دوسرے وہ نوجوان جو اپنے رب کی عبادت میں جوانی کی امنگ سے مصروف رہا، تیسرا ایسا شخص جس کا دل ہر وقت مسجد میں لگا رہتا ہے، چوتھے ایسے دو آدمی جنھوں نے اللہ کی خاطر ایک دوسرے سے محبت کی اسی پر اکٹھے ہوئے اور اسی پر جدا ہوئے، پانچواں وہ شخص جسے کسی باعزت اور حسین عورت نے ( گناہ کی ) دعوت دی تو اس ( آدمی ) نے کہا : میں اللہ سے ڈرتا ہوں، چھٹا وہ شخص جس نے صدقہ کیا، مگر اتنے پوشیدہ طور پر کہ بائیں ہاتھ کو بھی خبر نہیں ہوئی کہ داہنے ہاتھ نے کیا خرچ کیا۔ ساتواں وہ شخص جس نے تنہائی میں اللہ کو یاد کیا اور ( بے ساختہ ) آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے۔

Sahih Muslim Hadees No 6543
Sunan Ibn Maja Hadees No 4143

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ تمہاری صورتوں اور تمہارے مالوں کو نہیں دیکھتا بلکہ وہ تمہارے اعمال اور دلوں کو دیکھتا ہے۔

Комментарии

Информация по комментариям в разработке