حافظ کل قرآن آٹھ سالا زینب کے ایک سوال کے جواب پر خود ججز رو پڑے | زینب شیری | برنامه تلویزیونی محفل

Описание к видео حافظ کل قرآن آٹھ سالا زینب کے ایک سوال کے جواب پر خود ججز رو پڑے | زینب شیری | برنامه تلویزیونی محفل

ایران کے ایک ٹیلیویژن شو میں میں جب حافظ کل قرآن زینب سے ان کے بابا کے بارے میں سوال کیا تو جواب سننے کے بعد ججز خود زار و قطار رونے لگے۔

علی بن ابی طالب (23 عالم الفیل - 40ھ) امام علی و امیرالمومنین کے نام سے مشہور، شیعوں کے پہلے امام، صحابی، راوی، کاتب وحی، اہل سنت کے چوتھے خلیفہ، رسول خداؐ کے چچازاد بھائی و داماد، حضرت فاطمہؑ کے شوہر، امام حسن اور امام حسین کے والد ماجد اور باقی ائمہ کے جد امجد ہیں۔ حضرت ابو طالب آپ کے والد و فاطمہ بنت اسد والدہ ہیں۔ شیعہ و اکثر سنی مؤرخین کے مطابق آپ کی ولادت کعبہ کے اندر ہوئی۔ رسول اللہؐ نے جب اپنی نبوت کا اعلان کیا تو سب سے پہلے آپ ایمان لے آئے۔ شیعوں کے مطابق آپ بحکم خدا رسول اللہؐ کے بلا فصل جانشین ہیں۔

آپ کے سلسلہ میں بہت زیادہ فضائل نقل ہوئے ہیں؛ آنحضرت نے دعوت ذوالعشیرہ میں آپ کو اپنا وصی و جانشین معین کیا۔ شب ہجرت جب قریش رسول خدا کو قتل کرنا چاہتے تھے، آپ نے ان کے بستر پر سو کر ان کی جان بچائی۔ اس طرح حضورؐ نے مخفیانہ طریقہ سے مدینہ ہجرت فرمائی۔ مدینہ میں جب مسلمانوں کے درمیان عقد اخوت قائم ہوا تو رسول خدا نے آپ کو اپنا بھائی قرار دیا۔ شیعہ و سنی مفسرین کے مطابق قرآن مجید کی تقریبا 300 آیات کریمہ آپ کی فضیلت میں نازل ہوئی ہیں۔ جن میں سے آیہ مباہلہ و آیہ تطہیر و بعض دیگر آیات آپ کی عصمت پر دلالت کرتی ہیں۔

آپ جنگ تبوک کے علاوہ تمام غزوات میں پیغمبر اکرمؐ کے ساتھ شریک تھے۔ جنگ تبوک میں رسول اللہؐ نے مدینے میں آپ کو اپنے جانشین کے طور پر مقرر کیا۔ آپ نے جنگ بدر میں بہت سے مشرکین کو قتل کیا۔ جنگ احد میں آنحضرت کی جان کی حفاظت کی۔ جنگ خندق میں عمرو بن عبدود کو قتل کرکے جنگ کا خاتمہ کر دیا اور جنگ خیبر میں در خیبر کو اکھاڑ کر جنگ فتح کر لی۔

رسول خدا نے اپنے آخری حج سے واپسی پر آیہ تبلیغ کے حکم خدا کے مطابق، غدیر خم کے مقام پر لوگوں کو جمع کیا۔ خطبہ غدیر پڑھنے کے بعد حضرت علی کو اپنے ہاتھوں پر بلند کیا اور فرمایا؛ جس کا میں مولا ہوں اس کے یہ علی مولا ہیں۔ خدایا اس کو دوست رکھ جو علی کو دوست رکھے، اس کو دشمن رکھ جو علی کو دشمن رکھے۔ اس خطبے کے بعد صحابہ میں سے بعض جیسے عمر بن خطاب نے آپ کو مبارک باد پیش کی اور امیرالمومنین کے لقب سے خطاب کیا۔ شیعہ و بعض اہل سنت مفسرین کے مطابق، آیہ اکمال اسی دن نازل ہوئی ہے۔ شیعہ عقیدہ کے مطابق، من کنت مولاہ فعلی مولاہ کی روز غدیر کی تعبیر، جانشین معین کرنے کے معنی ہے۔ اسی بنیاد پر شیعہ دوسرے فرق کے مقابل اپنا امتیاز آنحضرت کی جانشینی کے لئے حضرت علی کے اللہ تعالی کی طرف سے منتخب ہونے کو قرار دیتے ہیں۔ جبکہ اہل سنت اسے عوامی انتخاب مانتے ہیں۔

اہل حرم میڈیا
#افطار
#رمضان
#imamhussain
#ahleharam_media
#محفل

Комментарии

Информация по комментариям в разработке