Azadar E Karbala | Dasta E Imamia 2021 | Atir Haider | Muharram 1443

Описание к видео Azadar E Karbala | Dasta E Imamia 2021 | Atir Haider | Muharram 1443

بسم اللہ الرحمن الرحیم

Dasta E Imamia Karachi
ALBUM 2021 | 1443

شہادتِ امام زین العابدین (ع)

عزادارِ کربلا
AZADAR E KARBALA

Reciter | Atir Haider
Poet | Mir Takkalum Mir
Chorus | Team Studio 92
Audio | Studio 92
Video | 313 Production
Creatives | 313 Creatives

Follow Us On:
Facebook | YouTube | Twitter | Instagram | SoundCloud | Telegram | WhatsApp

#ایام_عزاء
#محرم_الحرام
#یاحسین_ع
#امام_زین_العابدین
#عزادار
#کربلا

Lyrics:
مظلوم کوئی عابدِ بیمار(ع) سا نہیں
اُن جیسا کوئی بےکس و بے آسرا نہیں
ایسا کسی کا دورِ امامت ہوا نہیں
غربت وہ ہے کہ جس کی کوئی انتہا نہیں

بے چین قبر میں ہے عزادارِ کربلا (ع)
روتا ہے خون آج بھی بیمارِ کربلا(ع)

زینب(س) پکاریں صبر کرو میرے دلربا
بیٹا مجھے یقین ہے وہ دن بھی آئے گا
معبود نقشہ بدلے گا اس سر زمین کا
آئیں گے دور دور سے شیعانِ با وفا

مرقد پہ بھائی جان کے آنسو بہائیں گے
روضے سے بے کفن کے کفن لے کے جائیں گے

زینب(س) نے بعدِ عصر یہ رو رو کے دی صدا
سجاد(ع) اٹھو دیکھو قیامت ہوئی بپا
سرخ آندھیاں کیوں چلتی ہیں ہئے ہئے یہ کیا ہوا
فضہ(س) نے بڑھ کے پردہِ خیمہ الٹ دیا

دیکھا سرِ حسین(ع) کو نیزے کی نوک پر
بولے کہ السلامُ علیک اے مرے پدر

پہلا سوال دورِ امامت کا تھا عجب
روکر پھوپھی پکاری کہ بیٹا ہوا غضب
خیمے جلے تمام چھنی چادریں بھی سب
سجاد(ع) بولو کیا کریں آلِ(ع) رسول(ص) اب

مرجائیں کیا خیامِ حسینی(ع) میں جل کے ہم
سر پر ردا نہیں ہے کہاں جائے اب حرم

بولے امام(ع) دشت کی جانب ہوں سب رواں
بیٹھے گی آج آلِ(ع) نبی(ص) زیرِ آسماں
اللہ رے ایسے وقت میں بھی شکر کا بیاں
تسبیحِ کردگار میں مصروف تھی زباں

خیموں کی راکھ پر تھا مصلی تمام رات
سجدے میں تھا امام(ع) ہمارا تمام رات

نا گاہ آئی گیارہ محرم کی جب سحر
قیدی نبی(ص) کی آل(ع) تھی اور شام کا سفر
سجاد(ع) روئے گنجِ شہیداں کو دیکھ کر
لاشِ حسین(ع) دیکھ کے پھٹنے لگا جگر

زینب(س) کو فکر تھی کہ بھتیجا گزر نہ جائے
بیٹا جوان باپ کے لاشے پہ مر نہ جائے

خود کو گرا کے ناقے سے بولی بہ چشمِ تر
سجاد(ع) میرے لعل ہے کس بات کا اثر
رنگِ حیات کیوں متغیّر ہے اس قدر
بولے کہ کیجیے مری غربت پہ کچھ نظر

مجھ جیسا کوئی اور غریب الوطن نہیں
زندہ ہے بیٹا باپ کے تن ہر کفن نہیں

پھر شام کے خرابے میں آلِ(ع) نبی(ص) گئی
مولا(ع) کو طوق و بیڑی سے فرصت کہاں ملی
زنداں میں ایک رات قیامت بپا ہوئی
بابا کے پاس پیاسی سکینہ(س) چلی گئی

کوئی نہ آیا قیدی کی زنجیر تھامنے
کیسے بنائی قبرِ سکینہ(س) امام(ع) نے

Комментарии

Информация по комментариям в разработке