Mashal Reading Club: Sahir Ludhianvi — A Public Intellectual | Ali Warisuzzaman

Описание к видео Mashal Reading Club: Sahir Ludhianvi — A Public Intellectual | Ali Warisuzzaman

ہندوستانی ترقی پسند شاعروں میں ساحر لدھیانوی کا بہت بڑا نام ہے۔ وہ 1921ء میں پیدا اور 1980ء میں ہم سے رخصت ہوئے۔ ان کے کلام میں جذبات کی شدت کوٹ کوٹ کر بھری تھی جس سے ان کی سچائی کا اندازہ ہوتا ہے۔ انکی زندگی کے تین اہم مقاصد تھے: ملک سے انگریزوں کا نکالنا؛ پسماندہ طبقات کو اٹھانا اور جنگ کی تباہ کاریوں کی بابت لوگوں کو آگاہ کرنا۔ وہ فلمی گیت ہوں یا غیر فلمی کلام ان کی بیشتر شاعری انہی مقاصدکے گرد گھومتی دکھائی دیتی ہے۔ اس گفتگو میں ان کے انہی مضامین کو کمال تک پہنچانے کا ذکر ہوگا۔

دنیا نے تجربات و حوادث کی شکل میں
جو کچھ مجھے دیا ہے وہ لوٹا رہا ہوں میں

مقرر علی وارث الزمان کا تعلق لکھنئو، بھارت، سے ہے۔ آپ نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بائیولوجی میں ماسٹرز کیا۔ آپ 1971ء میں پاکستان آئے اور کراچی یونیورسٹی اور قائداعظم یونیورسٹی،اسلام آباد،میں بائیولوجی کی تدریس سے وابستہ ہو گئے۔ 1976 ء میں آپ امریکہ گئے جہاں آپ نے ڈریکسل یونیورسٹی سے بائیو میڈیکل انجنیئرنگ میں ایم ایس کیااور وہاں کی ہولی فیملی یونیورسٹی ہرکم کالج میں میڈیکل سائنس اور ہیلتھ کیئر پڑھاتے رہے۔ آپ نے امریکہ کی ہیلتھ کیئر ضوابط پر امریکی قانون دانوں کے ساتھ کتابیں تصنیف کی ہیں۔ وہ آجکل اسلام آباد اور فلاڈیلفیا میں رہائش پذیر ہیں۔

Комментарии

Информация по комментариям в разработке