#manto12

Описание к видео #manto12

منٹو اور افسانہ ٹوبہ ٹیک سنگھ کا خلاصہ
سعادت حسن منٹو اردو کے مشہور و معروف افسانہ نگار ہیں۔ ان کی پیدائش 1912 عیسوی میں پنجاب کے ضلع لدھیانہ میں ہوتی ہے اور ان کی وفات 1955 عیسوی میں لاہور میں ہوتی ہےمنٹو نے اپنے افسانوں کے ذریعہ اس عہد کی ان کروی حقیقت کو بیان کیا ہےجو کہ ایک بے باک شخص ہی کر سکتا ہے۔ منٹو کا پہلا افسانہ تماشہ ہے۔ منٹو کا پہلا افسانوی مجموعہ آتش پارے ہیں۔ منٹو نے صرف ایک ناول بغیر عنوان کے لکھا ۔اس کے علاوہ انہوں نے کل 22 شخصیتوں پر خاکے لکھیں ۔منٹو کم و بیش 100 ریڈیائی ڈراموں کے خالق و مالک ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق منٹو کے یہاں 233 افسانے موجود ہیں۔ ان افسانوں میں سے منٹو کے پانچ افسانے بنام دھواں، کالی شلوار، بو ،ٹھنڈا گوشت اور اوپر نیچے اور درمیان __یہ وہ پانچ افسانے ہیں جس پر تعزیرات ہند کے دفعہ 292 کے تحت حکومت پنجاب، لاہور میں عدالتی مقدمے منٹو کے اوپر چلائے گئے۔حقیقت پسند اور بے باک افسانہ نگار منٹو نے صرف 41 سال کی عمر پائی۔ خرابی صحت کے سبب دو بار پاگل خانے گئے آخر میں عصمت چغتائی کو خط کے ذریعے پیغام بھیجا کہ کوشش کر کے مجھے ہندوستان بلوا لو لیکن وہ واپس ہندوستان نہ آسکے۔ان کا انتقال 1955 میں لاہور میں ہوا۔
منٹو کا افسانہ بعنوان ٹوبہ ٹیک سنگھ میں اسی پاگل خانے کا ذکر ہے اور اس میں موجود ایک پاگل کے حالات ذکر کرتے ہوئے منٹو نے تقسیم ہند کے موضوع پر زور دے کر قابل قدر کارنامہ انجام دیا ہے۔ٹوبہ ٹیک سنگھ کی کہانی دراصل یہ ہے کہ بٹوارے کے دو تین سال بعد دونوں حکومتوں کو خیال آیا کہ اخلاقی قیدیوں کی طرح پاگلوں کا بھی تبادلہ ہونا چاہئے۔ یعنی جومسلمان پاگل، ہندوستان کے پاگل خانوں میں ہیں ،انہیں پاکستان پہنچادیا جائے اور جو ہندو اور سکھ ، پاکستان کے پاگل خانوں میں ہیں، انہیں ہندوستان کےحوالے کر دیا جائے ۔

Комментарии

Информация по комментариям в разработке