Qasida Ghausia | قصیدہ غوثیہ | Urdu Eng Translation | Bari 11ve sharif | Haji Mehboob Ali Qawwal RA

Описание к видео Qasida Ghausia | قصیدہ غوثیہ | Urdu Eng Translation | Bari 11ve sharif | Haji Mehboob Ali Qawwal RA

Qasida Ghausia
Hazrat Shiekh Abdul Qadir Gillani R A

Recitation || Haji Mehboob Ali
, Darbari Qawal Astana Aaliya Golra sharif

English translation || Musab Bin Noor

Qawali Golra Sharif

Sag e Koy e Yar
__________________________________

Presented by || Muhammad Ishfaq Ghallo

Whatsapp || https://wa.me/923055000692

Facebook ||   / mohammad.ishfaqghallo  

Twitter ||   / koy_sag  


-------------------------------

ب بسمہ اللہ کنم آغاز مدح شاہ جیلانیؒ
کہ بر قدش درست آمد لباس اعظم الشانی
ب بسم اللّٰہ سے شاہ جیلانؒ کی مدح کا آغاز کرتا ہوں
کہ ( سبحانی ما) اعظم شانی کا لباس انکے جسم پر سہاتا ہے


با غوثیت بود او غوث اعظمؒ نزدِ انس و جاں
با قطبیت نہ چوں او قطب در اقطابِ ربانی
جنوں اور انسانوں میں غوثیت پر وہ غوث الاعظمؒ فائز ہوئے
اور قطبیت میں نہ کوئی انکی مثال قطب ربانی ہوا ہے


زہے غوثِ کہ غوثیت مدام او را مسلّم شد
زہے قطب کہ قطبیت مر او را ہست ارزانی
واہ واہ غوثؒ کہ دوامی غوثیت انکے سپرد ہوئی
واہ واہ قطبؒ کہ قطبیت نے انکے ہاں قیمت پائی

سعادت از امامین است او را این نسب نامہ
حسنؑ از جانب والد حسینؑ از جانب ثانی
انکے نسب نامہ میں امامین کی سعادتیں ہیں
بجانب والد آپ حسنیؑ ہیں اور بجانب والدہؑ آپ حسینیؑ ہیں


خطاب او محی الدین عبدالقادرؒ اسم او را
شد آن قادرؒ بہ حِّی کردن دین مسلمانی
انکا خطاب محی الدینؒ اور نام نامی عبدالقادرؒ ہے
وہ دین مسلمانی کو زندہ کرنے پر قادر ہوئے

انؒ کا ارشاد ہے


سَقَانِی الْحُبُّ کَاْسَاتِ الْوِصَالِ
فَقُلْتُ لِخَمْرَتِیْ نَحوِیْ تَعَالِ

پس میں نے اپنی شراب معرفت سے کہا کہ میری طرف آ
عشق و محبت نے مجھے وصل کے پیالے پلائے


سَعَتْ وَمَشَتْ لِنحوِیْ فِیْ کُؤُسٍ
فَھِمْتُ بِسُکْرَتِیْ بَینَ الْمَوَالِیْ


پیالوں میں "بھری ھوئی"وہ شراب میری طرف دوڑی
پس میں اپنے احباب کے درمیان نشۂ شرابِ معرفت سے مست ھوگیا


فَقُلْتُ لِسَآئِرِ الْاَقْطَابِ لُمُّوْا
بِحَالِیِْ وَادْخُلُوْ اَنتُمْ رِجَالِ

میں نے تمام اقطاب کو کہا کہ آپ بھی عزم کرو
اور میرے حال میں داخل ھو جاؤ کیونکہ آپ میرے رفقاء ھیں

وَھُمُّوْا وَاشْرَبُوْا اَنتُمْ جُنُودِیْ
فَسَاقِیْ الْقَومِ بِالْوَافِیْ مَلَالِ

ہمت اور مستحکم ارادہ کرو اور جام معرفت پیؤ کہ تم میرے لشکری ھو
ساقی قوم نے میرے لئے لبالب جام بھر رکھا ھے

فتویٰ دیا ہے مفتی ابر بہار نے

انؒ کا ارشاد ہے

کہ پیو پلاؤ نہیں کچھ عذاب کا کھٹکا


ھمت آرید و خورید اے شکرم
ساقیم دادہ لبالب از کرم...

آپ بھی ھمت کریں اور آ کر کھائیں میں تو اپنے ساقی کا مشکور ہوں ..........جو مجھے اپنے کرم سے لبالب جام عطا کرتا ھے۔



مستو چلو بغداد کہ ساقی نے سنا ہے
در کھول دیا میکدہ لم یزلی کا

میں پی کے جس کو دعا دوں وہ جنتی ہو جائے

ان کے سایہ کو خداوند سلامت رکھے
کہ اسی سائے میں محفوظ ہیں بے کس بندے

سانوں یاد ہے ساقی نے اکھیا سی بادہ نوش ہر اک دل و شاد رہسی
اے دنیا ویران نئیں ہونڑں لگی میخانہ جد تیک آباد رہسی

از صد سخن ساقی یک نکتہ مرا یاد است
عالم نہ شود ویراں تا میکدہ آباد است

’’ مجھے اپنے پیرو مرشد کی سوباتوں میں سے ایک بات اب تک یاد ہے۔۔۔۔۔ کہ دنیا کبھی ویران نہ ہوگی جب تک اس میں کوئی میکدہ آباد رہے گا ‘‘

آنکھ ملنے کا بہانہ ہو گیا
دل پے میرے ان کا قبضہ ہو گیا

کوئی گزریاں یاد آئیاں
رت پیا روندیاں اکھیاں ڈکنڑوں ناں باز آئیاں

انؒ کا ارشا ہے


شَرِبْتُمْ فُضْلَتِیْ مِنْ بَعْدِ سُکْرِی
وَلَانِلْتُْم عُلُوّیْ وَاتّصَالِ

میرے مست ھونے کے بعد تم نے میری بچی ھوئی شراب پی
اور تم میرے بلند مرتبے اور قرب کو نہ پاسکے



مَقَامُکُمُ الْعُلٰی جَمْعًا وَّلٰکِنْ
مَقَامَیْ فَْو قَکُمْ مَّازَالَ عَالِ

اگرچہ آپ سب کا مقام بلند ھے پھر بھی
میرا مقام آپ کے مقام سے بلند تر ھے اور ہمیشہ بلند رھےگا



اَنَا فِیْ حَضْرَتِ التَّقْرِیْبِ وَحْدِی
یُصَرّفُنِیْ وَحَسَبِیْ ذُوالْجَلَالِ

میں بارگاہ قرب الھی میں یکتا اور یگانہ ھوں
اللہ تعالٰے مجھے ایک درجے سے دوسرے اعلٰی درجے کی طرف پھیرتا ھے اور وہ مجھے کافی ھے



اَنَاالْبَازِیُّ اَشھَبُ کُلّ شَیْخٍ
وَمَنْ ذَافِیْ الرّجَالِ اُعْطِیَ مِثَالِ

میں باز ھوں تمام شیوخ پر غالب ھوں
مردان خدا میں سے کون ھے جس کو میرے جیسا مرتبہ عطا کیا گیا ھے


دَرَسْتُ الْعِلْمَ حَتّٰی صِرتُ قُطْبًا
وَنِلْتُ السّعْدَ مِنْ مَّوْلَی الْمَوَالِ

میں علم پڑھتے پڑھتے قطب ھوگیا
اور میں نے خداوندتعالٰی کی مدد سے سعادت کو پالیا



کَسَانِیْ خِلْعَۃً بِطِرَازِ عَزْمٍ
وَتَوَّجَنِیْ بِیِیْجَانِ الْکَمَالِ

اور اللہ تعالٰے نے مجھے "ارادۂ مستحکم " کے بیل بوٹے والی خلعت پہنائی
اور تمام کمالات کے تاج میرے سر پر رکھے



وَاَطْلَعَنِیْ عَلٰی سِرّ قَدِیْمٍ
وَقَلَّدَنِیْ وَاَعْطَانِی سُؤَالِـ

اللہ تعالٰے نے مجھے اپنے رازِ قدیم پر مطلع کیا
اور مجھے عزت کا ہار پہنایا اور جو کچھ میں نے مانگا مجھے عطاکیا

طُبُوْلِیْ فِیْ السَّمآءِ وَالْاَرْضِ دُقَّتْ
وَشَاءُوْسُ السَّعَادَۃِ قَدْبَدَالِ

میرے نام کے ڈنکے زمین وآسمان میں بجائے جاتے ھیں
اور نیک بختی کے نگہبان ونقیب میرے لئے ھوتے ھیں


مُرِیْدِیْ لَا تَخَفْ اَللّہُ رَبّیْ
عَطَانِیْ رِفْعَۃً نِلْتُ الْمَنَالِ

اےمیرے مرید! کسی سے مت ڈر اللہ تعالٰے میرا پروردگار ھے...
اس نے مجھے وہ بلندی عطافرمائی ھے کہ جس سے میں نے اپنی مطلوبہ آرزؤوں کو پالیا ھے

اَنَاالْجِیْلِیُّ مُحَیُّ الدّیْنِ اِسْمِیْ
وَاَعْلَامِیْ عَلٰی رَاْسِ الْجِبَالِ

میں گیلان کا رہنے والا اور محی الدین میرا نام ہے..
اور میرے نشان پہاڑوں کی چوٹیوں پر لہرارہے ھیں


وَعَبْدُ القَادِرِ الْمَشْھُوْرُ اِسْمِیْ
وَجَدّیْ صَاحِبُ الْعَیْنِ الْکَمَالِ

اورعبدالقادر میرا مشہور ومعرف نام ہے
اورمیرے داداؑ و نانا ﷺ چشمۂ کمال کے مالک ہیں

Комментарии

Информация по комментариям в разработке