Dila kis ki lagan main, urdu Eng translation Kalam Pir Syed Mehr Ali Shah ra Qawwali Golra Sharif

Описание к видео Dila kis ki lagan main, urdu Eng translation Kalam Pir Syed Mehr Ali Shah ra Qawwali Golra Sharif

Kalam || Hazrat Pir Syed Mehr Ali shah Golarvi R.a


Recitation || Haji Ijaz Hussain Billa
Darbari Qawal Astana Aaliya Ghosia Mehria Golra sharif

Location || Astana e Aaliya Ghosia Mehria Golra sharif E-11 Islamabad


English translation || Musab Bin Noor

Urdu Translation || Mufti Mushtaq Ahmed Chishti RA

Qawali Golra Sharif

Sag e Koy e Yar
____

Presented by || Muhammad Ishfaq Ghallo

Whatsapp || https://wa.me/923055000692

Facebook ||   / mohammad.ishfaqghallo  

Twitter ||   / koy_sag  
-

نوٹ :یہ غزل حضرت پیر مہر علی شاہ صاحب رح نے اپنے دوست دیوان سید محمد رح کی ملاقات کو جاتے وقت لکھی تھی جو پاکپتن کے سجادہ نشین تھے۔۔۔اور اس کی ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ اسکے ہر شعر کے پہلے حرف سے دیوان سید محمد کا نام نکل آتا ہے​




دِلا کس کی لگن میں پھرتا ہے وحشی تو بن بن میں
پٹن میں منٹگمری میں علی حیدر کے موطن میں

یہاں لا کر کیا قائل فسونِ سحر کا اپنے
کمندِ زُلف میں تیرِ مِژہ میں چشمِ پُر فن میں

وہاں سوئے پڑے تھے خوش عدم کی نیند میں بیخود
جگا کر جلوہ دِکھلایا ہمیں مظہر دیوانن میں

ارے ساقی تیرے ممنون ہیں سب رِند و مستانے
پِلا دے جام بھر کر جس سے سب غَم جائیں آنن میں

نگارے والضحٰے روئے وواللیل سجے موتی
ابھی گزرے ہیں اسی راہ سے بھری خوشبو مشامن میں

سُنا کر میٹھی باتوں کو دِکھا حُسنٰی صفاتوں کو
دِلوں کے قافلے لُوٹے ہیں خود بیٹھے مکانن میں

یہ کیسا ہے گداز و سوز کیسی ہے یہ بے خوابی
جگر میں آنکھ میں دِل میں سراپا جسم تن من میں

دِلِ حیراں کی تسکیں کو خیال اُن کا غنیمت ہے
مجھے ڈر ہے نہ جائے اُن کی طرح لامکانن میں

مدینے میں بُلا بھیجو قریبِ وادئ حمرا
تڑپ کر ڈال لوں میں ہاتھ پھر سیمین و ساقن میں

حریفِ ساغر و مے ہوں غریقِ بحرِ عِصیاں ہوں
سہارا ہے فترضٰی کا مجھے محشر مکانن میں

مجھے کیا غَم ہے محشر کا مرا حامی ہے جب وہ شاہ
کہا لولاک و طہٰ و مزمل جس کی شانن میں

دِلا مت رو غُلام ہو کر تُو محی الدین جیلی کا
مُریدی لاتخف بس ہے سہارا ہر دو کونن میں



اے دل تو کس کی لگن میں وحشی بن کر پھرتا ہے
کبھی پاکپتن میں کبھی منٹگمری (ساہیوال) مشہور صوفی شاعر علی حیدر کے وطن میں


اس محبوب نے ہمیں یہاں لا کر اپنے جادو کے فسوں کا قائل کیا
کبھی زلف کی کمند کی صورت میں کبھی پلک کے تیر کی صورت میں کبھی فن بھری آنکھوں میں


عالم نیستی میں عدم کی نیند میں بے خود سوئے پڑے تھے
جگا کر جلوہ دکھلایا ہمیں حضرت دیوان صاحب کے روپ میں

ارے ساقی ! سب رند اور مستانے تیرے ممنون کرم ہیں
ایسا پیالا بھر کر پلا دے جس سے سب غم آن کی آن میں فنا ہو جائیں


محبوب کریم ﷺ نے میٹھی باتیں سنائیں بہت عمدہ صفاتیں دکھائیں
اس محبوب ﷺ نے دلوں کے قافلے لوٹے اور خود مکان میں جا بیٹھے


یہ سوز و گداز کیسا ہے یہ بے خوابی کیسی ہے
جگر میں آنکھ میں دل میں سراپا جسم میں تن میں بے خوابی اور سوز و گداز کی کیفیت ہے


اس محبوب کریم ﷺ کا خیال دل کی تسکین کے لیے غنیمت ہے
میں ڈرتا ہوں کہیں ان کی طرح لا مکانن میں نہ چلا جائے


حضور اعلٰی پیر سید مہر علی شاہ رح کو سفر حج میں وادی حمرا میں رسول پاکﷺ کی زیارت ہوئی ، رسول کریمﷺ کے ساق مبارک ریشم سے زیادہ نرم و نازک اور چاندی سے زیادہ چمکدار تھی، حضور اعلٰی رح نے اپنے دونوں ہاتھ ساق مبارک میں ڈال دیے اور بار بار صلوۃ و سلام کا ہدیہ پیش کیا یہاں بھی اسی تمنا کا اظہار فرما رہے ہیں



میں شراب محبت پینے والا ہوں گناہوں کے سمندر میں ڈوبا ہوا ہوں
مجھے اس بشارت کا سہارا ہے کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ حضور پاک کو سب کچھ عطا فرمائے گا جو ان کی رضا ہوگی



مجھے محشر کا کیا غم ہے جب میرا حامی وہ بادشاہ ہے
جس کو اللہ پاک نے لولاک کا تاج عطا فرمایا اور جس کی شان میں صورۃ طٰہ اور مزمل نازل فرمائیں



اے دل تو غوث اعظم محی الدین جیلی کا غلام ہو کر مت رو
تیرے لیے حضور غوث پاک کا یہ ارشاد کافی ہے "اے میرے مرید خوف نہ کر اللہ تعالیٰ میرا رب ہے"




Heart of mine, whom do you search for as you wander these desolate wastes?
What makes you travel from Pakpattan to Montgomery, to Ali Haider's Multan

You brought me here and convinced me of the power of your enchanting magic
By the snares of your locks, the arrows from your brows, the charms of your eyes

How sweetly I slumbered in the ether of nothingness
You jolted me awake to show me the wonders of your creation

O cupbearer, all the intoxicated drunkards bow before you in thankfulness
Pour me a cup of your bewitching brew, a draught to make all my sorrows disappear

With your sweetened words and your bewitching actions
You rob caravans of the heart while sitting in the comfort of your home

What is this strange unease? This discomfort, this sleeplessness?
This feeling that pervades my body and soul, my eyes and heart

For my bewildered heart, his memory is a source of solace
I fear lest these memories follow Him into the world beyond

Summon me to Madina, to the valley of Hamra
So that I may grasp your beauteous feet with my trembling hands

I want not for the cup and the brew, for I am submerged in an ocean of sins
Yet I hold fast to the hope of glad tidings on the day of judgement

Why should I fear the day of Judgement when I have such a Lord as my patron
Upon whom the sobriquets of 'Laulaak' , 'Taha' and 'Muzammil' were bestowed by God

Heart of mine, do not lose hope, for you are the slave of Muhiyeddin Jilani (RA)
His promise of "Disciple, do not fear!" should be enough to make this world and the next easier for you
---

Комментарии

Информация по комментариям в разработке