Mehnaz Begum sings Munir Niazi's Ghazal اُس بے وفا کا شہر ہے اور ہم ہیں دوستو

Описание к видео Mehnaz Begum sings Munir Niazi's Ghazal اُس بے وفا کا شہر ہے اور ہم ہیں دوستو

مہناز بیگم : غزل گائکی
کلام : منیر نیازی
اشکِ رواں کی نہر ہے اور ہم ہیں دوستو
اُس بے وفا کا شہر ہے اور ہم ہیں دوستو

یہ اجنبی سی منزلیں اور رفتگاں کی یاد
تنہائیوں کا زہر ہے اور ہم ہیں دوستو

لائی ہے اب اُڑا کے گئے موسموں کی باس
برکھا کی رُت کا قہر ہے اور ہم ہیں دوستو

دل کو ہجومِ نکہتِ مہ سے لہو کیے
راتوں کا پچھلا پہر ہے اور ہم ہیں دوستو

پھرتے ہیں مثلِ موجِ ہَوا شہر شہر میں
آوارگی کی لہر ہے اور ہم ہیں دوستو

آنکھوں میں اُڑ رہی ہے لُٹی محفلوں کی دھول
عبرت سرائے دہر ہے اور ہم ہیں دوستو

منیر نیازی

Комментарии

Информация по комментариям в разработке