Kya se kya Do Din Men کیا سے کیا دو دن میں حالت ہو گئی | Haji Mahboob Ali Qawwal RA Golra Sharif

Описание к видео Kya se kya Do Din Men کیا سے کیا دو دن میں حالت ہو گئی | Haji Mahboob Ali Qawwal RA Golra Sharif

Kya Se Kya Do Din Men Halat Hu Gai

کیا سے کیا دو دن میں حالت ہو گئی

Kalam | Hazrat Pir Syed Ghulam Moin UdDin Gilani Lala jee Sarkar RA

کلام : حضرت پیر سیّد غلام معین الدین گیلانیؒ لالہ جی سرکار

Recitation || Haji Mehboob Ali RA
, Darbari Qawal Astana Aaliya Golra sharif

بہ صوت الجمیل عندلیبِ رومی ؒ حاجی محبوبؒ علی
درباری قوال درگاہِ عالیہ غوثیہ مہریہ گولڑہ شریف



English Translation | Musab Bin Noor

انگریزی ترجمہ : مصعب بن نور


Qawali Golra Sharif

قوالی گولڑہ شریف

Sag e Koy e Yar

سگ کوئے یار
__________________________________

Presented by || Muhammad Ishfaq Ghallo

Whatsapp || https://wa.me/923055000692

Facebook ||   / sagekoyeyar  

Twitter ||   / koy_sag  

Instagram || https://instagram.com/mehrvi11?igshid...




-----------------------------------------------------------


عاشقی پیدا است از زاریٔ دل
نیست بیماری چوں بیماریٔ دل
دلِ زار کی کیفیت سے عاشقی ظاہر ہے
دل کی بیماری جیسی کوئی بیماری نہیں ہے

کیا سے کیا دو دن میں حالت ہو گئی
دل نہ آیا اک قیامت ہو گئی

العشق نار

عشق میں خواب کا خیال کہاں
ناں لگی آنکھ جب سے آنکھ لگی

ساجن جو میں جانتی جو پیت کیے دکھ ہو
نگر ڈھنڈورا پیٹتی جو عشق نہ کریو کو

ساجن یہ مت جانیو جو تم بجھڑت موہے چین
گیلے پن کی لاکڑی جو سُلگت ہوں دن رین

محبت میں نصیحت کو تو اکثر غم گسار آئے
اسے کوئی نا لایا جس کے دیکھے سے قرار آئے

تم کو ترس نہ آئے تعجب کی بات ہے
دشمن بھی رو رہے ہیں میرے حالِ زار پر

جو دیکھے گا روتے مجھے تم کو ہنستے
میری بات چھوڑو تمہیں کیا کہے گا

رین اندھیری بجلی چمکے جیا رہے بے چین
جب تم پاس نہیں ہو ساجن کیسے کٹے گی رین

نَعَمْ سَرَى طَيفُ مَنْ أهوَى فَأَرَّقَنِي
والحُبُّ يَعْتَرِضُ اللَّذاتِ بالألَمِ
رات کو میرے محبوب کا خیال آ گیا تو اس نے میری نیند چھین لی
اور محبت عین لذتوں کے درمیان دکھ کو حائل کر دیتی ہے

آری آمد یادِ معشوقم بشب بیدار گرد
عشق لذت را معطر می کند با رنج و غم
جی ہاں مجھے اپنے معشوق کی یاد آئی ہے رات کو بیدار رہ
عشق لذت کے لیے رنج و الم سے معطر کرتا ہے

سانجھ بھئی اور دیا جرے پیا نہ آئے پاس
دو نینن سے گنگا بھئی اور دو بن لاگی آس

لیے پھرتا ہے مجھ کو جا بجا دل

جاں کا پیا بجھڑت واں کو ناہین چین
دیا جرت ہے رین اور اور جیا جرت دن رین

سگری رین سکر گئی جو خلقت گئی سب سو
جن کو جنتا پی کی سو نیند کہاں سے ہو

اب جو چاہیں وہ کریں مختار ہیں
ہو گئی اب تو محبت ہو گئی

عاشقی چیست بگو بندہ جاناں بودن
دل بدست دگرے دادن و حیران بودن

عاشقی کیا چیز ہے۔۔ کہہ دو کہ جاناں کا غلام بن جانا
دل محبوب کے ہاتھ میں دیکر حیران بن جانا

چھانتا ہوں رات دن اب خاک میں
تیری فرقت میں یہ حالت ہو گئی

الفت میں جو ہوتا ہے وہی حال ہے میرا
یہ دیکھنے والے مجھے کیا دیکھ رہے ہیں

جلبن لکڑی کوئلہ بھئی جو کوئلہ سے بھئی راکھ
میں پاپن ایسی جلی جو کوئلہ بھئی نہ راکھ

آنکھ سے آنسو نکل سکتا نہیں
ناتوانی سے یہ صورت ہوگئی

بعد مرنے کے ہوئی مٹی عظیم
تیرے کوچے میں جو تربت ہو گئی

بجا ہے جتنا کروں ناز اپنی قسمت پر

مضطر میری نظر میں شاہوں کی کیا حقیقت

مضطر میری نظر میں جنت کی حقیقت

کیا کہوں ناصح محبت کیوں ہوئی
ہو گئی بس اُن سے الفت ہو گئی

آپ تو مشتاقؔ کا چھوڑیں نہ ساتھ
ہو گئی دنیا کو نفرت ہو گئی

بربادیٔ عاشق سے کب رہتی ہے معشوقی

Комментарии

Информация по комментариям в разработке